تسبیح خانہ میں ہر سال سورئہ اخلاص کی گیارہ جمعراتوں کا عمل ہو رہا جس میں سوا کروڑ اخلاص اور صدیوں سے آزمودہ نقش لکھوایا جا رہا۔ہر سال لوگ اس عمل کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں۔جو خوش نصیب بھی اس عمل میں شامل ہوا‘من کی مرادیں ملیں‘گھریلو جھگڑوں کا خاتمہ ہوا‘ہر ناممکن ممکن ہو گیا۔جادو جنات‘بندشیں اور پرانی نظر بد سے نجات ملی۔اس سال بھی تسبیح خانہ میں یہ عمل جاری ہے۔اس عمل کی اختتامی دعا ہجویری محل سوا ارب درود پاک کے چلہ(23 نومبر تا26 نومبر2023) میں ہو گی۔لوگوں نے مرادوں سے جھولیاں بھر لی۔لوگوں کےچند مشاہدات تحریر کیے جارہے ہیں۔
ذاتی گھر مل گیا
میرا کاروبار وسیع تھا لیکن اس میں برکت نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔اتنا بڑا کاروبار ہونے کے باوجود کرایہ کے مکان میں رہتا تھا۔خواہش تھی کہ میرا بھی ذاتی گھر ہو ‘ مگر مہینہ ختم ہونے سے پہلے ہی آمدن ختم ہو جاتی۔ تسبیح خانہ میں ہونے سورئہ اخلاص کی گیارہ جمعراتوں والے عمل میں آن لائن شامل ہونا شروع ہوا۔سورئہ اخلاص کا نقش لکھا ‘ شیخ الوظائف عمل کے بعد نقش پر دم فرماتے‘اس دوران کچھ اسباب نظر آنا شروع ہوئے‘ لوگوں کے مشاہدات سن کر مزید تقویت ملی۔اختتامی دعا کے موقع پر حسب توفیق لنگر تقسیم کیا‘چند ماہ کے بعد اللہ تعالیٰ نے کرم کیا ‘شہر میں ایسی بہترین لوکیشن پر اچھا گھر مل گیا جو میرے گمان میں بھی نہ تھا۔اب ہر سال ان گیارہ جمعراتوں کا شدت سے انتظار رہتا ہے‘میرا کوئی بھی ناممکن مسئلہ ہو تو اس عمل کی برکت ممکن ہو جاتا ہے۔(میاں انجم‘کراچی)
بیٹی کا اجڑتا گھر بس گیا
تین سال پہلے اکلوتی بیٹی کی دھوم دھام سے شادی کی‘جہیز میں سونا‘قیمتی سامان حتیٰ کہ لڑکے والوں کی تمام شرائط پوری کیں۔شادی کو ابھی ایک سال ہی گزرا تھےکہ داماد نے میری بیٹی کو ذلیل و رسوا کر کے گھر سے نکال دیا اور دو دن بعد پہلی طلاق بھی بھیج دی۔ان دنوں تسبیح خانہ لاہور میں سورئہ اخلاص کی گیارہ جمعراتوں اور سورئہ اخلاص کے نقش کا عمل ہو رہا تھا‘ہر جمعرات حاضری دیتا رہا ‘تیسری جمعرات کا عمل مکمل کر کے گھر لوٹا تو دیکھا داماد گھر آیا بیٹھا تھا۔میری بیٹی سے معافیاں مانگ رہا تھا اور مجھے دیکھتے ہی رو پڑا ۔اس نے بتایا کہ کسی نا محرم عورت کے عشق میں پھنس چکا تھا لیکن چند دن پہلے ہی حقیقت اس پر واضح ہو گئی۔میں نے اللہ کی رضا کی خاطر معاف کردیا۔گیارہ جمعراتوں کا عمل بھی پورا کیا۔الحمدللہ دوبارہ کبھی داماد نےبیٹی کو پریشان نہ کیا‘اسی عمل کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے انہیں نرینہ اولاد بھی عطا فرمائی۔(خ‘ا۔لاہور)
غربت اور فقرو فاقہ کی انتہا تھی
والد صاحب کا انتقال ہوا توآزمائشوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے‘دو جوان بہنیں تھیں‘ گھر میں کمانے والا کوئی نہ تھا۔والد صاحب کو فوت ہوئے دو ماہ ہی گزرے تھے کہ فقر وفاقہ کی نوبت آگئی۔اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود کہیںنوکری نہیں مل رہی تھی‘مجبوراً محنت مزدوری کرنے لگ گیا۔کالج کی ایک پرانے دوست کے ذریعے تسبیح خانہ سے تعارف ہوا ۔چند ہفتوں بعد سوا کروڑ سورئہ اخلاص کی گیارہ جمعراتوں کا عمل شروع ہوا۔سورئہ اخلاص کا نقش لکھ کر عمل میں شریک ہوتا رہا‘ابھی ساتویں جمعرات کے عمل کے لئے تسبیح خانہ جا رہا تھا کہ ایک ملٹی نیشنل کمپنی سے انٹرویو کی کال آگئی‘اگلے دن انٹرویو کے لئے گیا تو اچھی پوسٹ پر نوکری مل گئی۔عمل ختم ہونے سے پہلے ہی میری تمام محرومیاں ختم ہو گئیں‘مقدر ‘بخت اور نصیب جاگ گیا۔اگلے سال جب عمل میں شامل ہوا تو بہنوں کی شادی کے اسباب بھی بن گئے۔(شاہد‘شیخوپورہ)
ذاتی گھر مل گیامیرا کاروبار وسیع تھا لیکن اس میں برکت نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔اتنا بڑا کاروبار ہونے کے باوجود کرایہ کے مکان میں رہتا تھا۔خواہش تھی کہ میرا بھی ذاتی گھر ہو ‘ مگر مہینہ ختم ہونے سے پہلے ہی آمدن ختم ہو جاتی۔ تسبیح خانہ میں ہونے سورئہ اخلاص کی گیارہ جمعراتوں والے عمل میں آن لائن شامل ہونا شروع ہوا۔سورئہ اخلاص کا نقش لکھا ‘ شیخ الوظائف عمل کے بعد نقش پر دم فرماتے‘اس دوران کچھ اسباب نظر آنا شروع ہوئے‘ لوگوں کے مشاہدات سن کر مزید تقویت ملی۔اختتامی دعا کے موقع پر حسب توفیق لنگر تقسیم کیا‘چند ماہ کے بعد اللہ تعالیٰ نے کرم کیا ‘شہر میں ایسی بہترین لوکیشن پر اچھا گھر مل گیا جو میرے گمان میں بھی نہ تھا۔اب ہر سال ان گیارہ جمعراتوں کا شدت سے انتظار رہتا ہے‘میرا کوئی بھی ناممکن مسئلہ ہو تو اس عمل کی برکت ممکن ہو جاتا ہے۔(میاں انجم‘کراچی)بیٹی کا اجڑتا گھر بس گیاتین سال پہلے اکلوتی بیٹی کی دھوم دھام سے شادی کی‘جہیز میں سونا‘قیمتی سامان حتیٰ کہ لڑکے والوں کی تمام شرائط پوری کیں۔شادی کو ابھی ایک سال ہی گزرا تھےکہ داماد نے میری بیٹی کو ذلیل و رسوا کر کے گھر سے نکال دیا اور دو دن بعد پہلی طلاق بھی بھیج دی۔ان دنوں تسبیح خانہ لاہور میں سورئہ اخلاص کی گیارہ جمعراتوں اور سورئہ اخلاص کے نقش کا عمل ہو رہا تھا‘ہر جمعرات حاضری دیتا رہا ‘تیسری جمعرات کا عمل مکمل کر کے گھر لوٹا تو دیکھا داماد گھر آیا بیٹھا تھا۔میری بیٹی سے معافیاں مانگ رہا تھا اور مجھے دیکھتے ہی رو پڑا ۔اس نے بتایا کہ کسی نا محرم عورت کے عشق میں پھنس چکا تھا لیکن چند دن پہلے ہی حقیقت اس پر واضح ہو گئی۔میں نے اللہ کی رضا کی خاطر معاف کردیا۔گیارہ جمعراتوں کا عمل بھی پورا کیا۔الحمدللہ دوبارہ کبھی داماد نےبیٹی کو پریشان نہ کیا‘اسی عمل کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے انہیں نرینہ اولاد بھی عطا فرمائی۔(خ‘ا۔لاہور)غربت اور فقرو فاقہ کی انتہا تھیوالد صاحب کا انتقال ہوا توآزمائشوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے‘دو جوان بہنیں تھیں‘ گھر میں کمانے والا کوئی نہ تھا۔والد صاحب کو فوت ہوئے دو ماہ ہی گزرے تھے کہ فقر وفاقہ کی نوبت آگئی۔اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود کہیںنوکری نہیں مل رہی تھی‘مجبوراً محنت مزدوری کرنے لگ گیا۔کالج کی ایک پرانے دوست کے ذریعے تسبیح خانہ سے تعارف ہوا ۔چند ہفتوں بعد سوا کروڑ سورئہ اخلاص کی گیارہ جمعراتوں کا عمل شروع ہوا۔سورئہ اخلاص کا نقش لکھ کر عمل میں شریک ہوتا رہا‘ابھی ساتویں جمعرات کے عمل کے لئے تسبیح خانہ جا رہا تھا کہ ایک ملٹی نیشنل کمپنی سے انٹرویو کی کال آگئی‘اگلے دن انٹرویو کے لئے گیا تو اچھی پوسٹ پر نوکری مل گئی۔عمل ختم ہونے سے پہلے ہی میری تمام محرومیاں ختم ہو گئیں‘مقدر ‘بخت اور نصیب جاگ گیا۔اگلے سال جب عمل میں شامل ہوا تو بہنوں کی شادی کے اسباب بھی بن گئے۔(شاہد‘شیخوپورہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں